کراچی (تجارتی خبر)اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی آخری مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔ بنیادی شرح سود میں 50 بیسیز پوائنٹس کی کمی کردی گئی۔ آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود نو فیصد ہوگی ۔نومبر 2012 سے مئی 2013 تک افراط زر کی شرح میں ایک اعشاریہ آٹھ فیصد کی کمی ہوچکی ہے جو اکتوبر 2009 کے بعد کی کم ترین سطح ہے ۔جولائی 2011میں افراط زر کی شرح بارہ اعشاریہ چار تین فیصد تھی جو جون2013میں پانچ اعشاریہ ایک فیصد پر آگئی جبکہ رواں مالی سال کے اختتام پراوسط افراط زر ہدف سے بھی کم سات اعشاریہ پانچ فیصد رہے گی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی شرح میں ہونے والی مسلسل کمی جی ڈی پی کی
ہدف سے کم شرح نمو اور نجی شعبے کے کم قرضوں کو اہمیت دیتے ہوئےشرح سود میں کمی کی گئی ۔ جولائی دوہزار گیارہ میں شرح سود چودہ فیصد سے کم کرکے اکتوبر دوہزار گیارہ تک بارہ فیصد کردی گئی جو 50 بیسیز پوائنٹس کی مزید کمی کے بعداب 9فیصدکی سطح پر آگئی ۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں رہنے کی توقع ہے۔حقیقی چیلنج بیرون ممالک سے آنے والی رقوم میں کمی ہے ۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پربھی دباؤ کم نہیں ہوا۔ حکومت کے ٹیکسوں میں ردوبدل اور بجلی کے نرخوں میں اضافے سے آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح ہدف 8 فیصد سے زائد ہوسکتی ہے ۔
No comments:
Post a Comment