Thursday, June 20, 2013

صوبوں میں تعینات پیرا ملٹری فورسز متعلقہ صوبائی حکومتوں کو جواب دہ ہونگی،وزیرداخلہ


اسلام آباد(خبر رساں ادارے )وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبوں میں تعینات پیراملٹری فورسز متعلقہ صوبائی حکومتوں کو جوابدہ ہوں گی جبکہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے گاڑیوں میں سیکورٹی چپس کے استعمال، سیکورٹی اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مو ثر بنانے اور اس کے لئے وزارت داخلہ میں خصوصی سیل قائم کرنے کے فیصلے بھی کئے گئے ہیں جبکہ سندھ میں ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت کو ایک ماہ کا وقت دیا جائے گااور دوسری صورت میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرے گی۔وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں عسکریت پسند گروپوں کے درمیان گٹھ جوڑ قائم ہے۔کراچی میں 
ٹارگٹ کلنگ پر قابو پانے کے لئے صوبائی حکومت کو ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا جبکہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے گاڑیوں میں سیکورٹی چپس استعمال کی جائیں گی۔وفاقی وزارت داخلہ میں چودھری نثار کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت داخلہ کے ماتحت اداروں کے سربارہان،رینجرز،لیویز اورکوسٹ گارڈز کے حکام بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں مختلف عسکریت پسند گروپوں کے درمیان گٹھ جوڑ قائم ہے اور یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ اس میں انتہائی غیر معروف گروپ بھی شامل ہیں۔،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی صوبے میں تعینات پیرا ملٹری فورسز متعلقہ صوبائی حکومتوں کو جوابدہ ہوں گی،دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے گاڑیوں میں سیکورٹی چپس استعمال کی جائیں گی اور پہلے مرحلے میں اسلام آباد اور ارولپنڈی کی گاڑیوں میں یہ سیکورٹی چپس لگائی جائیں گی۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ سیکورٹی اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مو ثر بنایا جائے گا اور اس کے لئے وزارت داخلہ میں خصوصی سیل قائم کیا جائے گا۔سندھ میں ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت کو ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا،اور صوبائی حکومت کو انٹیلی جنس شئیرنگ سمیت درکار بھرپور تعاون فراہم کیا جائے گا،یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایک ماہ میں سندھ حکومت کی طرف سے فعال کارکردگی نہ دکھانے پر وفاقی حکومت خود اقدامات کرنے کی پیشکش کرے گی۔وزیر داخلہ چودھری نثار ایک ہفتے میں سندھ کا دورہ بھی کریں گے جہاں وہ کراچی میں امن وامان کو بہتر بنانے کے حوالے سے گورنر اور وزیر اعلی سندھ سے ملاقاتیں کریں گے، یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کو سیکورٹی کے حوالے سے ماڈل سٹی بنایا جائے گا جس کے لئے اسلام آباد کے تمام پولیس اسٹیشنز کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔یہ بھی طے پایا ہے کہ نئی سیکورٹی پالیسی کی تیاری میں سیکورٹی اداروں کی تجاویز شامل ہوں گی اور آئندہ دو ہفتوں میں نئی سیکورٹی پالیسی تشکیل دے لی جائے گی۔نئی سیکورٹی پالیسی کا اعلان اعلی قیادت کی طرف سے کیا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment