Sunday, June 23, 2013

بلوچستان اسمبلی نے 20 ارب سے زائد کے ضمنی بجٹ کی منظوری دیدی


کوئٹہ (سٹاف رپورٹر )بلوچستان اسمبلی نے مالی سال 2012٫13 کے 20 ارب روپے سے زائد ضمنی بجٹ کو منظور کرلیا۔ جبکہ 2013٫14 کے بجٹ کو مستر کرتے ہوئے اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا۔کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دوروز کے وقفے کے بعد اسپیکر جان محمدجمالی کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن پاک کے بعد وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تخمینہ جات ضمنی بجٹ سال 2012٫13 کے لئے 20 ارب 58 کروڑ 30 لاکھ 4 ہزارروپے کے مطالبات زر منظوری کے لئے پیش کئے جسکے اسمبلی نے متفقہ طورپر منظورکرلیا۔ اسمبلی 
میں سال 2013٫14 کے بجٹ پر عام بحث کا آغاز ہواتو اپوزیشن لیڈر مولاناعبدالواسیع نے تقریر کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت کےلئے سابق حکومت نے بہت سی آسانیاں پیدا کیں ۔ ۔ سابق حکومت کے این ایف سی ایوارڈ کے ساتھ ساتھ صوبے کے ساحل وسائل کا تحفظ کیا ۔ ان کا کہناتھاکہ وفاقی حکومت کے رویئے میں تاحال بلوچستان کے حوالے سے کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ ہمیں اپنے حقوق سے محروم کررکھنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے سابقہ حکومت کے ترقیانی منصوبے جاری رکھنے چاہیں ۔ انہوں نے الزام لگایاکہ وزیراعلی نے اپنے پہلے خطاب میں اسمبلی میں کہاتھاکہ وہ سیکرٹ فنڈ استعمال نہیں کریں گے اب انہیں باوثوق ذرائع سے معلوم ہواہے کہ وزیر اعلیی 3 کروڑ روپے نکلوائے ہیں ۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اجلاس سے بائیکاٹ کیا کہ وہ بجٹ میں پہلے سے جاری منصوبوں کے لئے فنڈز نہیں رکھے گئے ۔ اور وہ اس وقت واپس نہیں آئیں گے جب سابق ترقیاتی منصوبوں کے فنڈفراہم کرنے کا اعلان نہیں کیاجاتاہے ۔ بعدازاں رکن اسمبلی میر عاصم کردگیلو کی قیادت میں 4 رکنی وفد اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسیع کو مناکر ایوان میں لے آیا۔ بجٹ پر بحث کرتے ہوئے اراکین اسمبلی منظورکاکڑ ، عبدالکریم نوشیروانی ، میر عبدالماجد ابڑو، راحیلہ درانی ، کشور احمد اور رحمت بلوچ نے کہا کہ پیش کیاجانے والابجٹ متوازن ہے جس میں بہت سے منصوبے کے لئے خطیر رقم رکھی گئی ہے ۔ بعدازاں اسپیکر نے اسمبلی کااجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔

No comments:

Post a Comment