Sunday, June 16, 2013

پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا


لاہور، پشاور، کراچی: بجٹ پیش کرنے کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیر شام چار بجے طلب کیا گیا ہے جس سے پہلے بجٹ صوبائی کابینہ کے سامنے منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ترقیاتی بجٹ کا حجم 275 ارب روپے تک ہو گا جس میں تعلیم اور صحت کے لئے رقوم میں نمایاں اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ امن وامان کے لئے پنجاب پولیس کا بجٹ 77 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔ چار ارب روپے صوبے میں لیپ ٹاپ سکیم کے لئے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ دانش سکول مزید بنائے جائیں گے۔ چھوٹے قرضوں کا اجراء بھی جاری رہے گا لیکن اس کی رقوم کی حد 50 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کرنے کی تجویز ہے۔ توانائی بحران میں کمی لانے کے لئے چھوٹے ہائڈل پاور منصوبوں کے لئے زیادہ رقوم مختص کی جا رہی ہیں جبکہ زرعی ٹیوب ویلوں کے لئے سولر ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی
جس کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے مالی معاونت فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھی نئے مالی سال کا بجٹ کل پیش کیا جائے گا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ صحت اور تعلیم کے لیے مختص بجٹ میں آٹھ فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ صحت کے شعبے کے لیے الگ سے بھی آٹھ ارب روپے رکھے جائیں گے۔ پشاور کی خوبصورتی کے لیے دو بڑے منصوبوں کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ شہر کی اصل خوبصورتی بحال کرنے کے لئے میگا پراجیکٹس وقت کی ضرورت ہیں۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے بھی 6 کھرب 70 ارب روپے سے زائد کا بجٹ تیار کر لیا ہے جو کل سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ ميں صحت کے لئے 49 ارب 50 کروڑ روپے اور سرکاری ملازمين کے لئے ہيلتھ انشورنس پاليسی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ بجٹ میں امن و امان کے لئے مجموعی طور پر 70 ارب روپے مختص کرنے، ساڑھے سات ہزار پوليس اہلکاروں کو فوری بھرتی کرنے اور 1 ارب روپے کے شہدا فنڈ کے قيام کی تجويز بھی شامل ہے۔ تعليم کے لئے 110 ارب روپے مختص کرنے کی تجويز بھی رکھی گئی ہے۔ کراچی اور حيدر آباد ميں بسوں کی خريداری کے لئے 1 ارب روپے اور تھرکول اور سرکلر ريلوے کے منصوبوں کے لئے 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجويز بھی شامل ہے۔ رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے 4 ارب روپے کے رمضان پیکج کی تجویز بھی شامل ہے۔ بجٹ میں سندھ کے مختلف محکموں میں مزید 16 ہزار نئی نوکرياں دينے اور سرکاری ملازمين کی تنخواہوں ميں 15 فيصد اضافہ کرنے کی تجويز بھی شامل ہے۔ سندھ ميں بے نظير بستی کے نام سے شروع کئے جانے والے پراجیکٹ میں 28 ہزار پلاٹس کی فوری قرعہ اندازی کی تجويز بھی رکھی گئی ہے۔ مسلسل خسارے اور صوبے کی مخدوش مالی صورتحال کے باوجود وزيراعلی ہائوس کے بجٹ ميں 10 کروڑ روپے اضافے اور گورنر ہائوس کے بجٹ ميں بھی 5 کروڑ روپے اضافے کی تجويز بھی شامل کر لی گئی۔ صوبے کے خزانے کو استحکام بخشنے کے لئے سندھ ريونيو بورڈ کا ہدف بڑھا کر 36 ارب کرنے کی تجويز بھی بجٹ کا حصہ ہے جبکہ صوبے کے آبپاشی نظام کی بہتری کے لئے7 ارب 67 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجويز کو بھی بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment