Saturday, June 15, 2013

زیارت میں قائداعظم کی ریزیڈنسی پر حملہ ایک قومی سانحہ ہے ، مولانا فضل الرحمن


کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان میں قائداعظم کی ریسیڈنسی پر حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ترجمان جان اچکزئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ زیارت میں قائداعظم کی ریزیڈنسی پر حملہ ایک قومی سانحہ ہے وہاں نوادرات اور یادگار کی اشیاء کو تباہ کرنا ایک سوچھی سمجھی سازش ہے ۔انہوں نے زیارت ریزیڈنسی پر حملے کو دہشت گردی کا عمل قرار دیا ۔انہوں نے کہا ہے کہ زیارت بلوچستان بلکہ پاکستان کا پر امن علاقہ تصور کیاجاتا ہے مگر دہشت گردوں کی وہاں تک رسائی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اب پشتون علاقوں کو اپنا نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے صوبائی حکومت پر تنقید کر تے ہوئے کہا ہے کہ بد امنی ،امن و امان کی صورتحال حتیٰ کہ صوبائی اسمبلی کے رکن کے بھائی کے اغواء ان کے دعووں کی نفی ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی 
زیارت میں دہشت گردی کی اس کارروائی کی بھر پور مذمت کر تی ہے اور حملے میں جانحق پولیس اہلکار کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی ہے۔ دریں اثناء مولانا فضل الرحمان کے ترجمان جان اچکزئی نے بہادر خان یو نیورسٹی کی طالبات کی بس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہاکہ معصوم طالبات اور بلوچستان میں تعلیمی اداروں کوہدف بنا نا ایک بزدلانہ فعل ہے۔اسلا آبا د سے جاری اپنے ایک بیان میں جان اچکزئی نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی اور بد امنی کی روک تھام کے لئے کافی اقدامات کر نے سے قاصر ہے۔جان اچکزئی نے مذید کہا کہ سابقہ حکومتوں پر الزام تراشی کرنے والے صوبے میں دہشت گردی ،اغواء برائے تاوان کے واردات اور دیگر واقعات کو کنٹرول میں مکمل طور پر ناکا م رہے ہیں اور ان واقعات کی روک تھام کے لئے کو ئی روڈ میپ نہیں ہے۔جان اچکزئی نے کہا کہ نہتے طالبات اورتعلیمی اداروں پر حملوں کی نہ اسلامی اور نہ ہی پشتون ،بلوچ روایات میں اجازت ہے ۔اس لئے ایسے اقدامات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ امن و امان کی ابدتر صورتحال کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں ،انہوں نے بروری روڈ واقع میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزادینے کا مطالبہ کیا ۔

No comments:

Post a Comment