Saturday, June 15, 2013


بلوچستان کے واقعات افسوسناک قابل مذمت ہیں، ذمہ داروں کو سزا ملے گی،وزیرداخلہ
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ بلوچستان کے واقعات افسوسناک اور قابل مذمت ہیں‘ زیارت کا واقعہ گزشتہ رات ہوا ‘ سکیورٹی کا پرائیویٹ انتظام ہے‘ پولیس بھی موجود ہوتی ہے۔ ایسی کوئی خفیہ اطلاعات نہیں تھیں اچانک واقعہ ہوا۔ پانچ دھماکے ہوئے آگ لگ گئی اور کافی نقصان ہوا۔ پولیس کی کوشش کے باوجود ملزمان فرار ہوگئے۔ قومی یادگاروں کی مکمل حفاظت کی جائے گی‘ زیارت عمارت میں لکڑی کا ملبہ جل گیا‘ فوٹو میوزیم محفوظ ہے۔ انکوائری کی ہدایت کردی ہے ‘ انکوائری اوپن ہوگی ‘حقائق قوم اور میڈیا کے سامنے رکھوں گا ‘ کوئی بھی ذمہ دار ہوا رعایت نہیں ہوگی‘
سزا ضرور ملے گی۔ زیارت عمارت کی تعمیر نو کی ہدایت کردی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ لڑائی جنگ کا ایک معیار ہوتا ہے۔ قومی یادگاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ قائداعظم نے آخری دن اس عمارت میں گزارے مقاصد کیا تھے سمجھ سے بالاتر ہے۔ ماضیمیں بھی عمارت کو نقصان پہنچا۔ اب ہونے والا نقصان بہت زیادہ ہے بچیوں کی بس پر حملہ بزدلانہ کارروائی ہے 14 بچیاں شہید ہوچکی ہیں 19 طالبات زخمی حالت میں ہسپتال میں ہیں۔ پہلے سے موجود دہشت گردوں نے ڈی سی کو بھی ماردیا۔ چار دہشت گرد مارے گئے ہیں ایک زندہ حالت میں پکڑا گیا ہے 35 افراد کویرغمال بنایا گیا کمانڈو ایکشن کی تیاری مکمل تھی لیکن اس کی نوبت نہیں آئی اور آپریشن مکمل کرلیا گیا ۔ ایف سی کے چار جوان شہید ہوگئے ہیں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں تحقیقات کا حکم دے دیا ہے طالبات کی بس کو ریموٹ کنٹرول دھماکہ سے نشانہ بنایا گیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بہادر سپاہیوں نے جنگ لڑی دونوں واقعات کا آپس میں کوئی تعلق نہیں میں یقین دلاتا ہوں کہ انکوائری اوپن ہوگی حقائق قوم اورمیڈیا کے سامنے رکھوں گا ۔ کوئی بھی ذمہ دار ہوا رعایت نہیں ہوگی ۔ ذمہ داروں کو سزا ضرور ملے گی ۔ واضح اکثریت کے باوجود ن لیگ نے بلوچستان میں حکومت نہیں بنائی۔ بلوچستان کو ان حالات سے نکال کر امن قائم کریں گے وقت لگے گا سپریم کورٹ کے حکم پر تقرری تبادلہ پر پابندی تھی اس لئے اپنی ٹیم نہیں لاسکے۔ نیت ٹھیک ہے چند دنوں میں کچھ چیزیں واضح ہوجائیں گی لوگوں کے زخموں پرمرہم رکھیں گے۔ چند گھنٹوں میں تحقیقات نہیں ہوسکتیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی یادگاروں کی مکمل حفاظت کی جائے گی زیارت عمارت میں لکڑی کا ملبہ جل گیا ۔ فوٹو میوزیم محفوظ ہے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد امن و امان کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں پرعائد ہوتی ہے اسکے باوجود مرکزی حکومت‘ وزارت داخلہ مکمل تعاون و مدد کرے گی امن و امان کے حوالے سے سندھ اور خیبر پختونخواہ کا دورہ کروں گا پاکستان کے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بات چیت پر یقین رکھنے والے طالبان سے بات کیلئے تیار ہیں شدت پسندوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment