Sunday, June 16, 2013

کوئٹہ بم دھماکوں میں معصوم بلوچ طالبات شہید ہوئی ہیں، بلوچ نیشنل موومنٹ


کوئٹہ (خبر رساں ادارے ) بلوچ نیشنل موومنٹ کے فارن اسپوک پرسن حمل حیدر بلوچ نے کوئٹہ بم دھماکوں کی شدید مزمت کی جسمیں سو لہ کے قریب معصوم بلوچ طالبات شہید ہوئیں۔ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح کوئٹہ میں ہوا تھا جس کی ذمہ داری لشکرجھنگوئی نے قبول کی تھی ۔ یہ تنظیم اس سے قبل شیعہ اقلیتوں پر حملے کرتی تھی مگر پہلی دفعہ جہاں بلوچ سنی آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حمل حیدر نے کہا کہ ان حملوں کی کیفیت اور وقت کے چناؤ سے پتہ لگتا ہے کہ یہ ہفتہ کی صبح بلوچ مزاحمت کاروں کی جانب سے زیارت میں محمد علی جناح کے رہائش گا ہ کو تباہ کرنے کا ردِعمل ہے ۔ اس واقع نے ایک تو یہ ثابت کردیا کہ فوجی ریاست بلوچستان میں قائم اپنی قبضہ گیریت علامتوں کو منہدم کرنے میں کس قدر سیخ پا ہوتی ہے اور دوسری اس حقیت پر ثبتِ مہر لگ گئی کہ بلوچستان میں تمام دہشت گر د مذہبی تنظیمیں بشمول ڈیتھ اسکواڈ ریاستی ایجنسیوں کے اشاروں پر کام کرتی ہیں بلکہ ان کی ہر کاروائی کے ہدایات مزکورہ ایجنسیوں کے جانب سے جاری کردئیے جاتے ہیں

۔ کل کے کوئٹہ واقع ، بلوچ سیاسی کارکنوں کا حراستی قتل اور ڈیتھ اسکواڈکو مکمل استثنا ء کے ساتھ بلوچ آزادی کی تحریک کے ہمدردوں اور غیرجانب دارصحافیوں کا قتل ایک ہی سلسلے کی کھڑیاں ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اقوم متحدہ کے سیکریٹر ی جنرل کی جانب سے کل کے واقعے کی مذمت خوش آئند بات ہے مگر انکا ریاستی اداروں کے ساتھ ہمدردی کا اظہارسمجھ سے بالاتر ہے کیوں کہ اب دنیا کے سامنے یہ بات راز نہیں رہی کہ ان تنظیموں کوپیداکرنے اور تمام تر مالی اور عسکری امداد بہم پہنچانے میں خود ریاست کا ہاتھ ہے۔ اب خود قاتل ریاست سے قتل کی مذمت کرنا اقوام متحدہ کی اپنے ہی رہنما اصولوں کے مزاق اڑانے کے مترادف ہے۔ بی این ایم اس سے قبل کئی بار کہہ چکی ہے کہ ریاستی ایجنسیاں سیکیولر بلوچ معاشرے کو اپنے علاقائی اور عالمی عزائم کی تکمیل کے لئے اسلامی دہشت گردی کے طاعون سے تباہ کرنے کی سازشیں بنارہی جو نہ صرف ہمارے لیے بلکہ مہذب دنیا کے لئے بھی خطرہ ہوگا ۔مگر اقوام متحدہ سمیت دیگرذمہ اداروں اور ممالک کی جانب سے اصل حقائق سے چشم پوشی اور جانب دارانہ رویہ انتہائی مایوس کن ہے۔ اب یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ انسانیت کی تحفظ کے لئے بنائے گئے انکے نعرے محض انٹریسٹ کی بنیاد پر لگائے جارہے۔۔ فارن ترجمان حمل حیدر نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے تما م آزادی پسند جماعتیں متحد ہوکر ایک مضبوط حکمت عملی بنائیں کیوں کہ دشمن ریاست نے ہمیں شکست دینے کے لئے کثیرایکجہتی پالیسی مرتب کی ہے۔ ایک طر ف انتہا پسند ملاؤ ں کے ذریعے انتہا پسندی کو پروان چھڑایا جارہا ہے تو دوسری طرف فیفتھ کالمسٹ کا کردار ادا کرنے والے نام نہاد قوم پرستوں کے ذریعے بلوچ نیشنلز م کمزور کرنے کوشش کی جارہی ہے ۔ اگر ہم ایک مضبوط اتحاد بنانے میں کامیاب ہوئے یہ دشمن کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

No comments:

Post a Comment