Monday, June 17, 2013

الطاف حسین ایم کیو ایم کے سربراہ نہیں تو انہیں نوٹس جاری نہیں کیا جائے گا ، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری


اسلام آباد(خبر رساں ادارے)سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی قانونی حیثیت کے بارے میں ٹھوس مواد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ الطاف حسین ایم کیو ایم کے سربراہ نہیں تو انہیں نوٹس جاری نہیں کیا جائے گا۔پیر کو چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے الطاف حسین کے بیان کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے درخواست گزار وطن پارٹی کے سربراہ کو ہدایت کی کہ وہ دس روز کے اندر الطاف حسین کی قانونی حیثیت کے بارے میں ٹھوس مواد پیش کریں سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار بیرسٹر ظفر اللہ نے عدالت کو بتایا کہ الطاف حسین نے پاکستان کی سالمیت کے خلاف بیان دیا ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہاکہ پہلے عدالت کو یہ بتایا 
جائے کہ الطاف حسین کی قانونی حیثیت کیا ہے۔درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان میں فاروق ستار کے نام پر رجسٹرڈ ہے اس پرچیف جسٹس نے کہا کہ الطاف حسین پارٹی کے سربراہ نہیں تو ہم انہیں نوٹس جاری نہیں کریں گے۔عدالت نے درخواست گزار کو کیس کے حوالے سے اضافی مواد فراہم کرنے کیلئے دس دن کی مہلت دے کر سماعت ملتوی کر دی۔

No comments:

Post a Comment